فتح پور بارہ بنکی: مذہب اسلام کا دہشت گردی سے کوئی تعلق نہیں ہے مذہب اسلام دہشت گردی کا سب سے بڑا مخالف اور انسانیت نوازی کا سب بڑا علمبردار اور موید ہے۔ جو لوگ اسلام کے نام پر بے گنا ہ اور انسانیت کا قتل کر رہے ہیں، درحقیقت وہ اسلام کے دشمن ہیںاور ظالم بھیڑیوں کے مانند ہیں۔ مذکورہ خیالات کا اظہار دینی ادارہ مدرسہ حفصہ للبنات علوم القرآن قصبہ بلہرہ میں منعقد شام کے مظلوم مسلمانوں کیلئے دعائیہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مدرسہ ھذا کے ناظم اعلیٰ مولانا سراج احمد ندوی نے کیا ، انہوں نے کہا کہ مذہب اسلام امن و سلامتی کا دین ہے دہشت گردی کا نہیں،تشدد اور اسلام میں آگ اور پانی جیسا بیر ہے جہاں تشدد ہو وہاں اسلام کا تصور نہیں کیا جا سکتا ہے۔اسی طرح جہاں اسلام ہو وہاں تشدد کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔مولانا سراج احمد ندوی نے مزید شام کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ آج شام کی جو حالت ہے وہ کسی قیامت ِ صغرا سے کم نہیں ہے۔ مولانا نے ظالم بشار الاسد کی شدید مذمت کرتے ہوئے عالم عرب کی خاموشی پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ عرب حکمراں اقتدار کے نشے میں ہیں۔انہیں اس سے باہر نکل کر شام کے مظلوم و بے بس مسلمانوں کیلئے اپنا کردار ادا کرنا چاہئے یہ ان کا مذہبی فریضہ ہے ۔انہوں نے حکومت ہند اور ملک کی تمام ملی قیادتوں سے اپیل کی وہ اعلیٰ پیمانہ پر شام کے مظلوم مسلمانوں کیلئے قدم اٹھائیں اور شام کے صحیح صورت حال سے قوم کو باخبر کریں شام کی تاریخی اور اسلامی حیثیت عام کرنے کے ساتھ ظالم اور اسلام دشمن طاقتوں کی نشاندہی کرائیں۔ انہوں نے امت مسلمہ کے نام اپنے پیغام میں کہا کہ آپ کے اختیار میں جس قدر ممکن ہو ان کے کیلئے جدوجہد کریں اور اپنا محاسبہ کرنے کے ساتھ مظلوموں کے حق میں خصوصی دعا کا اہتمام کریں اس موقع پر مدرسہ کی پرنسپل محترمہ عائشہ خاتون نے کہا دہشت گردی کہیں بھی ہو مسلمان اس کے خلاف ہیں۔ اس لئے کہ مذہب اسلام کسی بھی قسم کی دہشت گردی یا ظلم و تعدی کی قطعا اجازت نہیں دیتا ہے اگر کسی نے ایک بے گناہ کو قتل کیا تو گویا اس نے ساری انسانیت کا قتل کیا۔ اس موقع پر مدرسہ کے منیجر مولوی نور محمد سمیت معلمات و طالبات نے شام کے مظلوم و بے بس مسلمانوں سے اظہار ہمدردی کرتے ہوئے خصوصی دعا کا اہتمام کیااور ملک میں امن و امان کی دعا کی ۔