جمہوریت اور دستور ہند کی بالا دستی کو بر قرارکھنے کی تلقین

ممبئی : جمعیۃ علماء مہاراشٹر کی مجلس منتظمہ کا ایک اہم اجلاس عام نیرول جامع مسجد مرکز میں زیر صدارت حضرت مولانا مستقیم احسن اعظمی صاحب صدر جمعیۃ علماء مہاراشٹر منعقد ہوا۔جس میں پورے صوبہ سے مجلس منتظمہ کے تقریباً پانچ سو ممبران نے شرکت کی ۔تلاوت قرآن مجید سے مجلس کا آغاز ہوا۔مفتی ابو ایوب قاسمی نے سابقہ میٹنگ کی روداد پڑھ کر سنائی اور حاضر ین کی تائید کے بعد صدر محترم نے اس پر توثیقی دستخط ثبت فرمائی ۔

صوبہ کے مختلف اضلاع اور زون کے نمائندوں نے اپنے خطہ میں جمعیۃ کی سرگرمیوں کا تذکرہ کیا۔ حکومت کی جانب سے مختلف فلاحی اسکیموں کا تعارف کراتے ہوئے جمعیۃعلماء لیگل سیل کے ایڈوکیٹ انصار نثار تنبولی نے کہا کہ بہت سے فلاحی اور طبی کام جو ہم لوگ جمعیۃعلماء کے پلیٹ فارم سے کرتے ہیں ان کے لئے حکومتی ادارے بھی فکر مند رہتے ہیں ،ہماری ہر یونٹ کو اس کی واقفیت رہنی چاہئے اور اس سے فائدہ اٹھانا چاہئے۔

مولانا محمد عارف عمری صاحب (ناظم شعبہ نشر و اشاعت جمعیۃ علماء مہاراشٹر)نے کہا کہ ہمارے ملک کا جمہوری نظام اس وقت جس طرح کی صورت حال سے دو چار ہے وہ سپریم کورٹ کے چار معزز ججوں کے حالیہ بیان سے عیاں ہے ایسے نازک وقت میں جمعیۃعلماء تمام با شعور شہریوں سے اپیل کرتی ہے کہ جمہوریت کے تحفظ کے لئے ہر ممکن کوشش کریں ۔

مفتی حفیظ اللہ قاسمی (ناظم تنظیم جمعیۃ علماء مہاراشٹر)نے کہا کہ دستور ہند کے مطابق ملک کے ہر شہری کو اپنی پسند کے مذہب پر عمل کا حق حاصل۱ ہے،پچھلے دنوں طلاق ثلاثہ پر روک اور اس کے بعد مسلم عورتوں کے حقوق کے تحفظ کے نام پر لوک سبھا میں ایک بل لاکر موجودہ حکومت نے جو طر ز عمل پیش کیا ہے و ہ اس بات کی غمازی کرتی ہے کہ حکومت مذہبی امور میں مداخلت کرنا چاہتی ہے،جس کو مسلم سماج قبول کرنے کے لئے ہر گز آمادہ نہیں ہو سکتا ہے۔

مفتی محمد یوسف قاسمی (خازن جمعیۃعلماء مہاراشٹر) نے حج سبسڈی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یہ سبسڈی کبھی بھی حجاج کو نہیں ملی بلکہ حجاج کے نام پر ایئر انڈیا کو دی جاتی رہی ہے،اور اس پر ستم یہ ہے کہ ایئر انڈیا عام کرایہ کے مقابلہ میں کئی گنا کرایہ حجاج سے وصول کرتی رہی ہے،جس کو رواں سال میں بہت زیادہ بڑھا دیا گیا ہے۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت علی الفور گلوبل ٹینڈر کے ذریعہ حجاج کے سفر کا مسئلہ حل کرے تاکہ بیجا طریقہ پر حاجیوں کو لوٹنے کا سلسلہ بند ہو۔

مولانا حلیم اللہ صاحب قاسمی (جنرل سکریٹری جمعیۃ علماء مہاراشٹر)نے کہا کہ صوبہ مہاراشٹر میں اقلیتی کمیشن کے چیئر مین کا عہدہ خالی پڑا ہوا ہے۔اور مسلم مائناریٹی سے متعلق جوبھی ادارے ہیں سب کو موجودہ حکومت نے معطل کر رکھا ہے،اور حکومت کے کارندے ہی اس کو ہینڈل کرتے ہیں ۔اس سلسلہ میں یہ تجویز منظور کی گئی کہ اقلیتی کمیشن کے چیئرمین کا فوری تقرر کیا جائے اور وقف بورڈ،مولانا آزاد مالیا
تی کارپوریشن وغیرہ اداروں میں کمیٹیاں تشکیل دیکر ان کو فعال بنا یا جائے۔

مولانا حلیم اللہ قاسمی صاحب جنرل سکریٹری جمعیۃ علماء مہاراشٹر کی نظامت اورمولانا مستقیم احسن اعظمی صاحب صدر جمعیۃ علماء مہاراشٹر کی دعائیہ کلمات پر میٹنگ ختم ہوئی۔