تہران : ایران میں حکومت مخالف مظاہرے شدت اختیار کرتے جا رہے ہیں ، مظاہروں کا سلسلہ کئی شہروں تک پھیل چکا ہے جبکہ بعض مقامات پر پولیس اور مظاہرین میں جھڑپیں بھی ہوئی ہیں، دورود شہر میں پولیس نے مظاہرین پر سیدھی گولیاں برسادیں جس کے نتیجے میں 4 افراد ہلاک ہوگئے۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق ایران میں حکومت مخالف مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے، یہ 2009 میں ہونے والے مظاہروں کے بعد اب تک کا سب سے بڑا احتجاج ہے۔ ہفتے اور اتوار کی درمیانی شب دورود شہر میں حکومت مخالف احتجاج کے دوران پولیس نے مظاہرین پر سیدھی فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں 4 افراد ہلاک ہوگئے۔

ہلاک افراد میں سے 2 کی شناخت حمزہ لاشنی اور حسین ریشنو کے نام سے ہوئی ہے جبکہ باقی 2 افراد کی ہلاکت کی آزاد ذرائع سے تصدیق نہیں کی جاسکی۔

سوشل میڈیا پر پوسٹ کی جانے والی ویڈیوز میں دیکھا جاسکتا ہے کہ احتجاجی مظاہروں میں ہزاروں کی تعداد میں لوگ شریک ہیں۔ بعض مقامات پر مظاہرین نے ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کے خلاف ’’ خمینی مردہ باد ‘‘ کے نعرے بھی لگائے، اس کے علاوہ بعض مقامات پر انقلاب سے پہلے کے شہنشاہ ایران کے حق میں بھی نعرے لگائے گئے ہیں۔

سکیورٹی فورسز کی جانب سے لوگوں کو سختی سے تنبیہ کی گئی ہے کہ وہ ان مظاہروں سے دور رہیں بصورتِ دیگر انہیں سنگین ترین نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔