جمعیۃ علماء اترپردیش آئی اے ایس وغیرہ امتحانات کی تیاری کرائے گی

لکھنؤ: جمعیۃ علماء ابتداء ہی سے قومی و ملی فریضہ کو انجام دیتی آرہی ہے۔ آج بھی جمعیۃ علماء کی فکر اور اس کے مقاصد کو ذہن میں رکھ کر کام کرنے کی ضرورت ہے تاکہ وہی جذبہ برقرار رہے۔ آج سماج میں فرقہ پرست طاقتیں نفرت کاماحول پیدا کرکے مسلمانوں کونشانہ بنارہی ہیں۔ ہمیں ا س نفر ت کا جواب محبت سے دینا ہے۔ توڑنے والوںکے مقابلے جوڑنے کا کام کریں۔جمعیۃ علماء کے اسٹیج پر متواتر برادران وطن شرکت کرتے رہے ہیں۔ حکمت کا تقاضہ ہے کہ صبر و تحمل سے کام کریں۔صبر کو بزدلی نہ تصور کیاجائے، جو میں ہوش کا کھودینا نادانی ہے دانائی نہیں۔ ان خیالات کا اظہار اترپردیش جمعیۃ علماء کے صدر مولانا سید اشہد رشیدی نے، وکٹوریہ گنج لکھنؤواقع سنی انٹرکالج کے سیدنا صدیق اکبرؓ ہال میں ، جمعیۃ علماء کی مجلس منتظمہ کے جلسہ میںکیا۔ مولانااشہدرشیدی نے کہاکہ تعلیمی کمزوری کو دور کرنا علماء کی ذمہ داری ہے ۔ آج تعلیمی ادارے تو چل رہے ہیں لیکن بنیادی اور اخلاقی تعلیم سے نئی نسل دور ہورہی ہے۔ آج پہلے سے زیادہ سخت ضرورت ہے تعلیمی نظام کو بہتر بنانے کی ۔ اگر اس پر موثر عمل نہیںکیاگیا توآئندہ نسلیں بگڑ جائیں گی۔ آج گاؤں، دیہات، قصبات اور شہروں میں ہرجگہ تعلیمی میدان میںکام کرنا ہے۔ تعلیم بالغان کا کوئی کام نہیں ہورہا ہے ۔ اسی طرح دیگر شعبوں میں کام کرنے کی ضرورت ہے۔ ہم اپنا احتساب کریں ۔کہ ہم نے ضروری ، بنیای دینی علم لوگوں تک پہنچانے کا کتنا کام کیا ہے۔ مولانا نے کہاکہ سب کا عالم فاضل دین ہونا ضروری نہیں ہے۔ مدارس میں 4-5فیصد مسلمان ہی آتے ہیں۔ ہمیں ان کے علاوہ 95فیصد مسلمانوں کے دینی اور اسلامی علم کی فکر بھی کرنا ہے۔مولانا رشید نے کہاکہ مولانا محمد میاںؒ کا مرتبہ کردہ تعلیمی نصاب موجود ہے۔ سماج میں اس کی تجدید کرنے کی ضرورت ہے۔ مدارس کے علاوہ مکاتب کی بھی فکر کرنا ہے ۔ اس کے علاوہ معیاری عصری علوم کے ادارہ بھی قائم کرنا ہے۔ تاکہ ہمارے بچہ دیگر مشنری اسکولوں کا رخ نہ کریں۔ دیگر ریاست میں یہ کام بہت مضبوطی سے ہورہا ہے۔ اترپردیش اس معاملہ میں کمزور ہے۔ اس کمزوری کو علماء ہی کو دور کرنے کے لیے آگے آنا ہوگا۔ جمعیۃ علماء عصری تعلیمی نصاب کو عام کرے گی۔ مولانا رشیدی نے کہاکہ جمعیۃ علماء اترپردیش سول سروس کے امتحانات (آئی اے ایس ، پی سی ایس) و دیگر پبلک سروس کمیشن کے امتحانات کی تیاری کے لیے لکھنؤمیں مفت کوچنگ کرائی جائے گی۔ ساتھ ہی انہیں ایک گھنٹہ دینی تعلیم سے بھی آراستہ کیاجائے گا۔

اس موقع پر جمعیۃ علماء ہند کے ناظم عمومی اداراہ دارالمبلغین کے ناظم مولانا عبدالعلیم فاروقی نے کہاکہ امت محمدی ؓ کے علماء کو اب نبیوں والا کام کرنے کی ذمہ داری ملی ہے۔ نبی آخری الزماں صلعم کے بعد صحابہؓ کرام، اور تابعین نے اس کام کو انجام دیا۔ اسی طرح یہ سلسلہ آج اور آج کے بعد قیامت تک جاری رہے گا۔ صدر جمعیۃ علماء حضرت مولانا سید ارشد مدنی جس جرأت اور حوصلہ سے خدمت انجام دے رہے ہیں وہ ہم سب کے لیے مشعل راہ ہے۔ ہمیں ان سے تحریک ملتی ہے۔

اس سے قبل میٹنگ کا آغاز قرآن حکیم کی تلاو ت سے ہوا۔ جنرل سکریٹری مولانا عبدالہادی پرتاپ گڑھ کی جانب سے سکریٹری رپورٹ مولانا اظہر مدنی نے پیش کی۔ تجاویز مولانا نذر محمد، مولانا عبداللہ ناصر، مولانا محمد یحیٰ اور مفتی محبوب الرحمن نے پیش کی۔

شام کو ہوئی دوسری نشست میں اجلاس عام کی تفصیلات، تجاویز وغیرہ پر تفصیل سے غور کیاگیا ۔ ملک گیر حالت کے ساتھ تنظیمی ڈھانچہ کو مضبوط کرنے پر زور دیاگیا ، اور آخر میں دارالعلوم وقف کے سینئر استاذ مولانا محمد اسلم اور مکہ مکرمہ میں انتقال کرگئے مولانا عبداللہ پھول پوری وغیرہ کے انتقال پر تعزیتی تجویز منظور کرتے ہوئے مرحومین کے لیے ایصال ثواب کیاگیا۔