نئی دہلی : مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیل کا دار الحکومت تسلیم کرنے کےٹرمپ کے فیصلے کے خلاف اہل بیت کونسل،انڈیا کی ایک ہنگامی میٹنگ نئی دہلی میں منعقد ہوئی۔ جس میں یروشلم کو اسرائیلی دار الحکومت تسلیم کرنے کے امریکی فیصلے کے خلاف مذمتی قرارداد منظور کی گئی ،جلسہ کی صدارت کرتے ہوئے مولانا محسن تقوی نے کہا کہ امریکی صد ر ڈونالڈ ٹرمپ کا القدس کو اسرائیل کا دار الحکومت قرار دینا عالم اسلام پر حملے اور مسلمانوں کی پیٹھ میں چھرا گھوپنے کے مترادف ہےانہوںنے کہا کہ بیت المقدس کے دفاع کے لئے تمام مسلم ممالک کو متحد ہونے کی ضرورت ہے اور ہم حکومت ہند سے یہ مطالبہ کرتے ہیں کہ دنیا بھر کے انصاف پسند انسانوں کا ساتھ دیتے ہوئے امریکہ و اسرائیل کےاس اقدام اور فیصلے کی مذمت کرے کیونکہ ہندوستان ہمیشہ فلسطین کا حامی اور نا وابستہ تحریک کا علمبردا ررہا ہے۔

اس موقع پر اہل بیت کونسل کے سکریٹری جنرل مولانامحمد رضا غروی نے بھی ٹرمپ کے فیصلے کو عالم انسانیت میں ایک نیا فساد اور بد امنی پھیلانے کا شگوفہ قرار دیا ،انہوں نے کہا کہ یہ مسئلہ امت مسلمہ کے امتحان کی گھڑی ہے ،اس بیان نے کچھ اسلامی ممالک کے علاوہ زیادہ تر ممالک کو سر جوڑ کر بیٹھنے پر مجبور کر دیا ہے۔جبکہ سعودی اور بحرینی حکمرانوں کی اس بیان پر خاموشی امت مسلمہ ہند کو تشویش میں مبتلا کر رہی ہے۔مولانا نے کہا کہ اہل بیت کونسل اس سلسلے میں ملک کی اہم تنظیموں کے ذمہ داران سے ملاقات کرکے لائحہ عمل طے کریگی اور اس سلسلے میں ملی تنظیموں کی رابطہ کمیٹی تشکیل دینے پر رائے مشورہ کیا جائیگا تاکہ اس موضوع پر حتمی اور فیصلہ کن اقدامات کیے جا سکیں۔اس ہنگامی اجلاس میں مولانا محسن تقوی اور مولانا محمد رضا غروی کے علاوہ مولانا علی حیدر غازی ،مولانا منظر صادق زیدی لکھنو،مولانا جواد حیدر جودی الہ آباد ،مولانا عازم زیدی بریلی ،مولانا کرامت حسین جعفری ممبئی،مولانا جنان اصغر مولائی ،مولانا جلال حیدر نقوی ،مولانا علی عباس حمیدی، موجود رہے اور ایک مشترکہ اعلامیہ بھی جاری کیا گیا جس میں علما وخطبا ،ائمہ جمعہ و جماعت اور ملی تنظیموںسے مسئلہ فلسطین اور ٹرمپ کے یروشلم کو اسرائیلی دار الحکومت بنائے جانے کے اعلان کی ملکی سطح پر احتجاج کی اپیل کی گئی ۔