نئی دہلی: امریکی صدر کے ذریعہ یروشلم(بیت المقدس) کو اسرائیل کی راجدھانی تسلیم کئے جانے کے اعلان کے بعد صدرجمعےۃ علماء ہند صدر مولانا سید ارشد مدنی نے کہاہے کہ امریکہ کا یہ فیصلہ بین الاقوامی اصولوں کے خلاف ہے اور اس کی جتنی بھی مذمت کی جائے وہ کم ہے ۔

مولانا سید ارشد مدنی کے کہاہے کہ جمعےۃ علما ء ہند قبلہ اول ’بیت المقدس‘کے تحفظ کے لیے ہونے والی ہر جدوجہد کا روز اول سے حصہ رہی ہے اور وہ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے اس اعلان پر سخت بے چین ہے اور اسے ظالمانہ قدم اورانصاف کے خلاف سمجھتی ہے ۔

مولانامدنی نے کہاہے کہ سال گزشتہ یونیسکو (اقوام متحدہ) نے ایک تاریخی فیصلے میں دیوار براق اور مسجد اقصیٰ (بیت المقدس)پر مسلمانوں کے حق کوتسلیم کیا تھا ، اس لیے اقوام متحدہ سمیت عالمی برادری کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ موجودہ حیثیت سے چھیڑ چھاڑ کرنے والوں پر لگام کسیں ۔

مولانا مدنی نے کہاکہ یہ اشتعال انگیز فیصلہ نہ صرف خطہ میں بلکہ پوری دنیا کے مسلمانوں میں بے چینی پیداکرنے والا ہے ۔مولانا مدنی نے امریکہ پر عالمی قوانین اوربین الاقوامی خدشات کو نظر اندازکرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہاکہ امریکی صدرکے اس فیصلہ سے امن کے کوشاں ادارے مایوس ہوئے ہیں اوراقوام متحدہ سے اس موضوع پر ہنگامی اجلاس طلب کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنی سابقہ متعدد منظور شدہ قرار دادوں کی روشنی میں ’القدس‘ کی حیثیت کو برقرار رکھنے کے لیے ضروری قدم اٹھائے ،اور مشرق وسطی کے حکمرانوں سے اپیل کی ہے کہ وہ اس موقع پر سامنے آئیں تاکہ قبلہ اول کو محفوظ رکھا جاسکے ۔