سعودی عرب کی حکومت نے ملک میں مالی بدعنوانی کے خاتمے کے لیے ولی عہد کی سربراہی میں ایک سپریم اینٹی کرپشن کمیٹی تشکیل دی ہے جس نے اپنے قیام کے فوری بعد متعدد حاضر سروس اور سابق وزراء سمیت کئی شہزادوں کو گرفتار کر لیا ہے۔

العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق سعودی عرب میں انسداد کرپشن کمیٹی کا قیام ملک کے فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی جانب سے جاری کردہ خصوصی فرمان کے تحت دیا گیا۔

نئی احتساب کمیٹی نے جدہ سیلاب اور کورونا وائرس کیسز کی دوبارہ تحقیقات کا فیصلہ کیا ہے۔
العربیہ کو اپنے ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ انسداد بدعنوانی کمیٹی کے حکم پر چار موجود اور دسیوں سابق وزراء اور شہزادوں کو حراست میں لے لیا ہے۔

ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز کی زیر قیادت قائم کردہ انسداد بدعنوانی کمیٹی میں مانیٹرنگ وانویسٹی گیشن اتھارٹی کے چیئرمین، قومی انسداد کرپشن اتھارٹی کے چیئرمین اور جنرل آڈٹ بیورو کے چیئرمین، اٹارنی جنرل اور اسٹیٹ سیکیورٹی کے سربراہ اس کمیٹی کے ارکان ہوں گے۔ کمیٹی کے قیام کا مقصد ملک میں کرپشن کا خاتمہ اور بدعنوانی میں ملوث حکومتی عمال، وزراء، شہزادوں اور سرکردہ شخصیات کے خلاف سخت قانونی کارروائی عمل میں لانا ہے۔

انسداد کرپشن کمیٹی کو بدعنوانی میں ملوث اداروں اور شخصیات سے تفتیش کے وسیع تر اختیارات دیے گئے ہیں۔ یہ کمیٹی کسی اعلیٰ عہدیدار کو گرفتار کرنے، کرپشن میں ملوث عناصر کے نام ای سی ایل میں ڈالنے، منقولہ اور غیر منقولہ املاک کےغلط استعمال، منقولہ املاک بالخصوص غیر قانونی طریقے سے بیرون ملک رقوم کی منتقلی روکنے کا مجاز ہو گا اور لوٹی گئی دولت قومی خزانے میں جمع کرانے کے ساتھ کرپشن میں ملوث افراد، کمپنیوں اور اداروں کے خلاف سخت قانونی کارروائی عمل میں لائے گا۔