لکھنؤ: آل انڈیا شیعہ فاؤنڈیشن کے زیر اہتمام جلسہ تحفظ مرجعیّت ،علماء و خطباء کا انعقادشیعہ کالج کے سعیدالملت ہال میں کل شب میں کیا گیا ہے۔ جلسہ میں لکھنؤ کے علماء اور دانشوروں کی شرکت متوقع ہے جو شیعہ قوم کو در پیش مسائل ومشکلات کے حل پر گفتگوکریں گے۔یہ اطلاع دیتے ہوئے آل انڈیا شیعہ فاؤنڈیشن کے جنرل سکریٹری مولانا شرر نقوی نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ بعد امام زمانہ مذہب تشیع کو در پیش مسائل ومشکلات کے تدارک کی ذمہ داری علماء کرام کے کاندھوں پر آگئی اور امام زمانہ کی تائید سے یہی مراجع کرام اس ذمہ داری کو گزشتہ بارہ سو برسوں سے بخوبی انجام دے رہے ہیں شاید یہی وجہ ہے کہ مذہب تشیع آج بھی زندہ و پائندہ ہے اور رہے گا ۔لیکن کچھ برسوں سے مراجع کرام ،علما و خطباء نیز دینی مدارس کی مسلسل مخالفت ہو رہی ہے۔مرجعیّت اور تقلید کو کمزور کرنے کی سازشیں کی جا رہی ہیں۔دوسری جانب ولایت مولائے کائنات کے حوالے سے مجالس خطاب کرنے والے علماء و خطباء کو سازشوں کا شکار بنایا جا رہا ہے۔اس لئے ادارے کے اراکین کی باہمی رضامندی سے یہ فیصلہ کیاگیا ہے کہ مراجع کرام اور علماء کے تحفظ اور تقدس کو لے کر تنظیم بڑا قدم اٹھائے گی۔انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے علماء و مجتہدین کی جفاکشی اور محنت و مشقت کے نتیجہ میں قوم متفق ہے اور تصبیح کے دانے کے مثل اجتہاد کے دھاگے میں بندھی ہوئی ہے۔

اکبر حسین ایڈوکیٹ صدر آل انڈیا شیعہ فاؤنڈیشن ، قومی نائب صدر مولانا انتظام حیدر، قومی ترجمان مولانا شباب واستی، قومی سکریٹری ڈاکٹر حسن عباس، اختر حسین، لکھنؤ ضلع کے نائب صدر ممتاز حسین، لکھنؤ ضلع سکریٹری ظہیر عباس، اور تنظیم کے سرپرست مولانا مرزا ممتاز علی و دیگر اراکین نے تمام لوگوں سے پروگرام میں شرکت کر کے پروگرام کو کامیاب بنانے کی گزارش کی ہے ۔