جمعیۃ علماء ناگپور کے کارکنان نے مختلف علاقوں میں کیمپ لگائے

ناگپور : شہر ناگپور میں لاء کمیشن کے سوالنامہ کا بائیکاٹ کرتے ہوئے آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کی تائید و حمایت میں دستخطی مہم بڑے ہی جوش و خروش کے ساتھ جاری ہے، اس کے لئے شہر کے تمام جنکشنوں اور محلوں میں کیمپ لگائے گئے ہیں ،جس میں مرد و خواتین سبھی نہایت جوش و خروش کے ساتھ حصہ لے رہے ہیں۔یہ اطلاع آج الحاج حافظ مسعود احمد صدرجمعیۃ علماء(ارشد مدنی) ضلع ناگپور و نائب صدر جمعیۃ علماء مہاراشٹرنے دی ۔
حافظ مسعود احمد نے بتا یا کہ اس دستخطی مہم کے ذریعہ تمام مسلمان مرد و عورتوں کی جانب سے حکومت تک یہ پیغام پہونچانا مقصود ہے کہ مسلمان شرعی قانون سے مکمل طور پر متفق ہیں اور قرآنی احکامات کی روشنی میں اسی پر عمل پیرا اور قائم رہیں گے۔ اور اس میں کسی طرح کی کوئی تبدیلی قبول نہیں کریں گے ۔کیونکہ ہمیں اس کی دستور ہند میں اجازت ملی ہوئی ہے۔
حافظ مسعود احمد نے بتایا کہ وقت کی کمی اور کام کے وسیع ہونے کی وجہ سے جمعیۃعلماء ناگپور کی طرف سے بندہ کی نگرانی میں پورے شہر میں جگہ جگہ دستخطی مہم کیمپ لگائے گئے ہیں جن میں محلہ انصار نگر ،قصاب پورہ،تکیہ محبوب شاہ،قدوائی روڈ،مومن پورہ ،ٹیپو سلطان چوک،یشدرہ چوک،پیلی ندی،قبرستان روڈ،احباب کالونی،جعفر نگر صدر وغیرہ بھی شامل ہیں۔ مسلم پرسنل لاء اپلیکیشن ایکٹ کی تائید و حمایت میں چلائی جانے والی اس دستخطی مہم میں مرد و خواتین سبھی نہایت جوش و خروش کے ساتھ حصہ لے رہے ہیں، اور جمعیۃ علماء ناگپور کی تمام یونٹوں کے ممبران اور شہر کے جملہ نوجوانان بھی اس مہم میں بھر پور تعاون کر رہے ہیں ۔
واضح رہے کہ سپریم کورٹ میں مرکزی حکومت نے ایک حلفیہ بیان داخل کر کے عدالت سے یہ گذارش کی ہے کہ طلاق ثلاثہ اور تعدد ازدواج و حلالہ جیسی شرعی دفعات کو ختم کر دیا جائے۔آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ نے اس کی سخت مخالفت کرتے ہوئے یہ کہا کہ مسلم پرسنل لاء اپلیکیشن ایکٹ میں کوئی تبدیلی نہیں کی جا سکتی ہے،کیونکہ یہ مذہبی معاملہ ہے اور دستور ہند میں ہر مذہب کے ماننے والوں کو اپنے مذہب پر عمل کرنے کی آزادی دی گئی ہے۔اسی ضمن میں مسلم پرسنل لاء بورڈ عام مسلمانوں سے مسلم پرسنل لاء اپلیکیشن ایکٹ کی تائید میں دستخطی مہم چلا رہا ہے جس میں ملک کے تمام مکاتب فکر کے مسلمان شامل ہیں ۔