لکھنؤ: آل انڈیا حسینی سنی بورڈ کے نائب صدر سید جنید اشرف کچھوچھوی نے مرکزی حکومت کے تین طلاق کے ر خ پر مذمت کر تے ہو ئے کہا کہ سرکارمسلمانوں کے شرعی معاملات میں دخل اندازی نہ کر ے۔ مسلمانوں کو یہ حقوق کسی کے ذریعہ نہیں بلکہ اس کے پروردگار نے دیا ہے۔ مسلمانوں کا یہ حقوق کو ئی بھی سرکاری نہیں چھین سکتی۔ کیوں کہ ہندوستان کی آئین نے بھی یہ حقوق دے رکھا ہے۔ اور ساتھ ہی ساتھ دیگر مذاہب کے پرسنل لاء کو بھی ہندوستان کی آئین نے دیا ہے۔ مرکزی حکومت کو یہ حق نہیں پہونچتا کہ وہ مسلمانوں کے پرسنل لاء میں داخل اندازی کر ے۔ مسلمان سب برداشت کر سکتا ہے۔ مگر شرعی معاملات میں کسی بھی طرح کا چھیڑ چھاڑ بر داشت نہیں کر ے گا۔ جنیداشرف کچھوچھوی نے کہا کہ مرکزی حکومت کو چاہئے کہ جس بنیاد پر وہ لوک سبھا کا الیکشن جیت کر آئے ہیں۔ ان وعدوں کو وہ پہلے پورا کر ے۔ سیول کورٹ کی آڑ میں اپنی ناکامی نہ چھپائے۔ میرا مشورہ ہے کہ مرکزی حکومت وہ پہلے کالا دھن واپس لائے۔ ملک کی ترقی کر ے۔ملک میں امین وچین کا ماحول بنائے۔ کشمیر میں لگاتار جاری کر فیو کو ختم کرکے وہاں ماحول اچھا بنائے۔پاکستان کو اس کی کار گزاریوں کا منھ تو ڑ جواب دیں۔ آئے دن سر حد پر کو ئی نہ کوئی سپاہی ملک کے لئے قربان ہو رہا ہے۔ اس کی حفاطت کیسی کی جائے اس پر مثبت اقدام کرے۔آرایس ایس کی فکر کو ملک پر مسلط نہ کر یں۔ چین نے جو پانی بند کیا ہے۔ اس کا حل کیسے نکالا جائے۔ اس پر بات چیت ہو۔ بین الاقوامی سطح پر کچے پٹرول ڈیژل کے دام لگاتار کم ہو رہے ہیں۔ جس کافائدہ عام عوام کو نہیں مل پارہا ہے۔مہنگائی سر چڑھ کے بول رہی ہے۔مودی جی اپنی سرکارکی ناکامیوں کو نہ چھا ئیں۔ طلاق کے چکر میں نہ پڑیں۔ کہیں جنتا نے طلاق دے دیا۔ تو کہیں کے نہ رہیں گے۔