مسلم پرسنل لاء کے تحفظ کے لئے جمعیۃ علماء ہر ممکن کوشش جاری رکھے گی

ممبئی :اس وقت ملک کے حالات جیسے کچھ ہیں، اس سے آپ حضرات بخوبی واقف ہیں ،ہندوستانی مسلمانوں کو مسلسل آزمائشوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے،کبھی دہشتگردی کے الزام میں مسلم نوجوانوں کی گرفتاری ،تو کبھی گؤ رکھشا کے نام پر ہندو انتہا پسندوں کی دہشت گردی،تعلیم اور روزگار کے مواقع کی عدم دستیابی اور حد درجہ پسماندہ ہونے کے باوجود ریزرویشن کے حق سے محرومی،یہ وہ مسائل ہیں جن سے ہندوستان کا مسلمان سخت اضطراب اور بے چینی کا شکار ہے،اور اس کے ساتھ دستور ہند میں مسلمانوں کوجو حقوق دیئے گئے ہیں رہ رہ کر ان سے محروم رکھنے کی سازشیں کی جاتی ہیں،خاص طور پر ملک میں بر سر اقتدار پارٹی کا مطمح نظر ہی یہ ہے کہ مسلمانوں کو دوسرے درجہ کا شہری بنا دیا جائے،جس کی تازہ مثال مسلمانوں کے پرسنل لاء اپلیکیشن ایکٹ میں ترمیم کی ناپاک جسارت ہے ۔ان خیالات کا اظہارجمعیۃ علماء مہاراشٹر کے ناظم اعلیٰ مولانا حلیم اللہ قاسمی نے 20اکتوبر کودھولیہ میں ہونے والی قومی یکجہتی کانفرنس کی تیاریوں کا جائزہ لینے کے دوران کیا۔
مولانا حلیم اللہ قاسمی (جنرل سکریٹری جمعیۃ علماء مہاراشٹر) نے کہا کہ مسلمانوں کے عائلی معاملات،طلاق،وصیت،وراثت وغیرہ کے متعلق جمعیۃ علماء ہند کے صدر محترم دہلی میں سر گرم عمل ہیں،اور پوری قوت کے ساتھ آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کی حمایت میں کھڑے ہیں ۔اور یہ معاملہ ملکی سطح کا ہے اور سپریم کورٹ میں زیر بحث ہے،اس بنا پر مسلم پرسنل لاء بورڈ کی جانب سے بھیجے گئے فارمیٹ پر ماؤں اور بہنوں سے زیادہ سے زیادہ دستخط کرواکر مسلم پرسنل لاء بورڈ کے دفتر میں روانہ کرنا وقت کا اہم تقاضہ ہے۔ جس کے لئے جمعیۃ علماء مہاراشٹر (ارشد مدنی) کے وابستگان ہر مقام پر لگے ہوئے ہیں ،اس سلسلے میں مسلم پرسنل لاء کی ہدایت کے بغیر جلسے جلوس کرنا دانش مندی کے خلاف ہے،اور ہم یہ سمجھتے ہیں کہ اس سے فرقہ پرستوں کو اپنے مذموم مقاصد میں کامیابی حاصل ہوگی،اور ملک کی فضا میں ہلچل اور اضطراب پیدا کر کے ان کی طرف سے در اصل ووٹ کی سیاست کی جارہی ہے جس کو ناکام بنانا بھی ہماری ذمہ داری ہے۔
جمعیۃ علماء مہاراشٹر نے ملک کی گنگا جمنی تہذیب اور روایت کو استوار کرنے کی غرض سے قومی یک جہتی کی متعددکانفرنسیں منعقد کی ہیں۔اسی سلسلہ کی ایک کانفرنس مہاراشٹر کے مشہور صنعتی شہر دھولیہ میں بتاریخ 20اکتوبر 2016 وقت شام ۵؍ بجے ،بمقام : عائشہ مسجد،نیشنل اردو اسکول کے پیچھے ،چالیس گاؤں روڈ،دھولیہ میں رکھی ہے۔ جس میں جانشین شیخ الاسلام حضرت مولانا سید ارشد مدنی دامت برکاتہم (صدر جمعیۃ علماء ہند) خصوصی خطاب فرمائیں گے،اور ان کے علاوہ مختلف مذاہب کے پیشوا اور رہنما بھی اجلاس میں اپنے خیالات کا اظہار کریں گے، اس کانفرنس میں علاقہ خاندیش کے تما م اضلاع سے کثیر تعداد میں لوگوں کی شرکت متوقع ہے،عوام الناس بالخصوص جمعیۃ علماء کی تمام یونٹوں کے ذمہ داران اور ممبران سے گزارش ہے کہ کانفرنس میں شرکت کی ترتیب ابھی سے بنا لیں اور اپنے اعزہ و اقارب کو بھی اس کانفرنس میں شرکت کے لئے آمادہ کریں ۔