ممبئی: مرکزی حکومت نے سپریم کورٹ میں طلاق ثلاثہ وغیرہ کے متعلق اپنے حلفیہ بیان کے ذریعہ یہ کھلا اشارہ دیدیا ہے کہ ملک کے مسلمانوں کا مستقبل دینی لحاظ سے سخت آزمائش کا ہے،ایسے نازک موقع پر ہوش اور تدبر کے ساتھ اپنے بزرگوں کی قیادت میں حالات کا مقابلہ کرنے کی ضرورت ہے۔ان خیالات کا اظہار مولانا حلیم اللہ قاسمی نے جمعیۃ علماء ضلع تھانے و پالگھر کی سہ ماہی میٹنگ بمقام مدنی مسجد،ملت نگر،وسئی پھاٹا میں کیا۔
مولانا حلیم اللہ قاسمی نے اپنے صدارتی خطاب میں صاف لفظوں میں کہا کہ جمعیۃ علماء ہند اول روز سے ہی اس خطرے کو محسوس کر رہی تھی اسی کے سد باب کے لئے جمعیۃ علماء ہند کے صدر محترم مولانا سید ارشد مدنی مد ظلہ نے سپریم کورٹ میں ایک عرض داشت بطور مداخلت کار کے داخل کرائی ہے جو جمعیۃ علماء مہاراشٹر کے صدر محترم مولانا مستقیم احسن اعظمی کی جانب سے ماہ فروری۲۰۱۶ء ؁ میں داخل کی گئی ، اور سپریم کورٹ نے اس کو منظور کر لیا،اور اس کے بعد اپنے موقف کی وضاحت پر مشتمل تفصیلات بھی سپریم کورٹ میں داخل کر دی گئی ہیں۔
بعد ازاں مسلم پرسنل لاء بورڈ نے بھی سپریم کورٹ میں اسلامی تعلیمات اور مسلمانوں کے موقف کی وضاحت پیش کردی ہے، اس بناء پر ہم جمعیۃ علماء کے خدام مسلم پرسنل لاء بورڈ کے شانہ بشانہ اس محاذ پر ٹکر لیں گے، ان شاء اللہ
انہوں نے مزید کہا کہ جذبات سے کھلواڑ کرنے والے سیاسی لوگوں سے چوکنا رہنے کی ضرورت ہے۔اور اس وقت فرقہ پرستی ہمارے ظاہری اتحاد کا سہارا لے کر پنپنے کی کوشش کر رہی ہے،ہم کو حکمت اور دانائی کے ساتھ برادران وطن کے مشترکہ مسائل کی تائید اور حمایت کا ماحول بناناچاہئے تاکہ فرقہ پرستوں کو اپنے مذموم مقاصد میں کامیابی حاصل نہ ہو۔
مولانا محمد عارف عمری (نائب صدر جمعیۃ علماء ضلع تھانے و پال گھر و ناظم شعبہ نشر و اشاعت جمعیۃ علماء مہاراشٹر) نے اپنی تقریر میں کہا کہ مسلم پرسنل لا بورڈ ایک وفاقی ادارہ ہے جبکہ جمعیۃ علماء اور دوسری تنظیمیں اپنا مستقل نیٹ ورک رکھتی ہیں،عام طور پر ماضی میں یہ دیکھا گیا ہے کہ مسلم پرسنل لاء بورڈ کے ذمہ داران تنظیموں سے خاطر خواہ مددنہیں لے پاتے ہیں،بلکہ ائمہ مساجد اور دار القضاء کے کارکنان کے ذریعہ اپنے پیغام کو عام کرنے کی کوشش کرتے ہیں،اس سلسلے میں ان کو چاہئے کہ تنظیموں کے ذمہ داران سے رابطہ قائم کریں اور ہم خدام جمعیۃ علماء اپنے بزرگوں کے واسطے سے مسلم پرسنل لاء بورڈ کا ہرممکن تعاون کرنے کے لئے تیار رہیں۔
اس پروگرام میں جناب حافظ عبد الحفیظ قریشی مرحوم کے سانحہ ارتحال پر تجویز تعزیت پیش کی گئی،مرحوم نیو ممبئی یونٹ کے سر پرست اور فعال کارکن تھے۔
مولانا حلیم اللہ قاسمی صاحب (ّ صدر جمعیۃ علماء ضلع تھانے و پالگھرو جنرل سکریٹری جمعیۃ علماء مہاراشٹر) کی صدارت اور مفتی حفیظ اللہ قاسمی (ناظم تنظیم و اصلاح معاشرہ جمعیۃ علماء مہاراشٹر) کی نظامت میں یہ میٹنگ منعقد ہوئی،جس میں دونوں اضلاع کی بیشتر یونٹوں کے ذمہ داران شریک تھے۔
واضح رہے کہ جمعیۃ علماء ضلع تھانے و پالگھر پچھلے کئی ٹرموں سے سہ ماہی میٹنگ کا انعقاد کرتی ہے ،جس میں تمام یونٹوں کے ذمہ داران اپنے حلقوں کی کارگزاری بیان کرتے ہیں اور مستقبل کے طریقہ کار کی رہنمائی کی جاتی ہے۔
جاری ٹرم کی یہ پہلی میٹنگ تھی جس کی میزبانی جمعیۃ علماء نالاسوپارہ کے صدر مولانا محمد سرور مظاہری اور ان کے رفقاء نے کی اور یونٹوں کے نمائندوں نے اپنے علاقے کی رپورٹیں پیش کیں۔سابقہ میٹنگ کی کارروائی مفتی حفیظ اللہ قاسمی نے پڑھ کر سنائی۔