اسلامی جمہوریہ ایران نے کہا ہے کہ تہران جرمنی کے ساتھ تعلقات کو بحال کرنے کے لئے کوئی بھی پیشگی شرط قبول نہیں کرے گا اور نہ ہی فلسطینی کاز کی حمایت سے دستبردار ہو گا۔

اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان بہرام قاسمی نے مسئلہ فلسطین کے بارے میں جرمنی کے ڈپٹی چانسلر زیگمار گابریل کے بیان کے جواب میں کہا کہ جیسا کہ ہم نے بارہا اعلان کیا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران اور جرمنی کے تعلقات دو طرفہ احترام اور باہمی مفادات کی بنیاد پر استوار ہیں اور اس سلسلے میں کوئی بھی پیشگی شرط قابل قبول نہیں ہے- جرمنی کے ڈپٹی چانسلر زیگمار گابریل نے جرمن میگزین اشپیگل سے اپنے انٹرویو میں کہا ہے کہ تہران اور برلین کے درمیان دوستانہ تعلقات اسی وقت برقرار ہوسکتے ہیں جب ایران، اسرائیل کے وجود کو تسلیم کر لے- ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران فلسطینی عوام کے حقوق کا دفاع اپنی خارجہ پالیسی کا ناقابل تبدیل اصول سمجھتا ہے اور وہ فلسطینی کاز کی حمایت سے کبھی بھی اور کسی بھی صورت میں دستبردار نہیں ہو گا- ترجمان وزارت خارجہ نے تہران اور برلین کے تعلقات کے بارے میں کہا کہ دونوں ممالک تمام میدانوں میں اپنے دو طرفہ تعلقات کو فروغ دینے کے لئے بے پناہ توانائی اور صلاحیت رکھتے ہیں- انہوں نے کہا کہ جرمن حکام کو اس بات کا خیال رکھنا چاہئے کہ دشمنوں کی طرف سے ایران اور جرمنی کے تعلقات کو خراب کرنے کی ہمیشہ کوشش کی گئی ہے اور دونوں ملکوں کے تعلقات کے دشمنوں نے اس سلسلے میں کسی بھی کوشش سے دریغ نہیں کیا ہے- ترجمان وزارت خارجہ نے کہا کہ اس لئے جرمن حکام کو چاہئے کہ وہ کوئی بھی بیان دینے سے قبل اس نکتے کو ضرور مد نظر رکھیں- ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ ایک ایسے وقت جب دہشت گردی نے پوری دنیا کے مفادات کو خطرے میں ڈال دیا ہے توقع ہے کہ دنیا بھر کے ممالک خاص طور پر وہ ممالک جو دہشت گردی کا نشانہ بنے ہیں انتہا پسندی اور دہشت گردی کے خلاف جنگ کو اپنی ترجیحات میں شامل کریں گے-