یمن میں عرب اتحادی طیاروں نے حجہ صوبے کے شمال مغرب میں واقع حرض شہر کے بیچ حوثی اور معزول صدر صالح کی ملیشیاؤں کے زیرانتظام بارودی سرنگوں کے ایک ڈپو کو تباہ کردیا۔ فوجی ذرائع کے مطابق تباہ ہونے والے ڈپو میں سیکڑوں بارودی سرنگیں تھیں۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ اتحادی طیاروں نے شہر کے وسط میں کاٹیوشا راکٹ داغنے کے لیے استعمال کی جانے والی ایک گاڑی کو بھی تباہ کردیا۔ اس کے علاوہ حرض شہر کے جنوب میں واقع علاقے میدی میں نسیم فارمز کے نزدیک ملیشیاؤں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا گیا۔
حرض – میدی کے محاذ پر توپ خانوں اور راکٹوں کے ذریعے بمباری کا تبادلہ ہوا۔ اس کے دوران قومی فوج نے سعودی سرحدی کے نزدیک دو علاقوں حرض اور میدی کے مخلتف حصوں میں ملیشیاؤں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا۔
بمباری اور زمینی جھڑپوں کے نتیجے میں حوثی ملیشیاؤں کے درجنوں ارکان ہلاک و زخمی ہوگئے۔
دوسری جانب قومی فوج کی قیادت نے تصدیق کی ہے کہ گزشتہ چند روز کے دوران ملیشیاؤں کے متعدد حملوں کا ناکام بنا دیا گیا۔
ملیشیاؤں کے 9 جنگجو ہلاک اور 13 زخمی
ادھر تعز میں عوامی مزاحمت کاروں کے ترجمان کا کہنا ہے کہ شہر کے مغرب میں ملیشیاؤں کے ٹھکانوں پر توپوں کی گولہ باری کے نتیجے میں حوثی اور صالح ملیشیاؤں کے 9 جنگجو ہلاک اور 13 زخمی ہوگئے۔
ترجمان کا کہنا ہے کہ ملشیاؤں کی جانب سے شہر کے شمال مغربی علاقوں کو نشانہ بنانے کے نتیجے میں عوامی مزاحمت کاروں کے دو ارکان جاں بحق اور دو زخمی ہوگئے جب کہ بعض رہائشی علاقوں پر توپ کی اندھادھند گولہ باری سے تین شہری زخمی بھی ہوئے۔
اس دوران اتحادی طیاروں نے صعدہ صوبے کے مشرق میں واقع علاقے کتاف میں ملیشیاؤں کے مجمعوں پر بمباری کی۔
مارب صوبے میں اتحادی افواج کے فضائی دفاعی نظام نے ملیشیاؤں کی جانب سے تیل کے علاقے صافر پر داغے جانے والے بیلسٹک میزائل کو ہدف پر پہنچنے سے قبل فضا میں تباہ کردیا ۔ حوثی اور صالح ملیشیاؤں کی جانب سے مقامی طور پر تیار کیے گئے میزائلوں کی ایک نئی قسم کا انکشاف کیا گیا ہے۔ ذرائع نے واضح کیا کہ نئے میزائل کا نام ( زلزلہ 3) ہے اور یہ دور تک مار کرنے والا میزائل ہے۔