ملک کے آئین نے تمام باشندوں کواپنے مذہب کی تبلیغ کا حق دیا ہے

لکھنؤ۔ امام عیدگاہ لکھنؤ مولانا خالد رشید فرنگی محلی چیئرمین اسلامک سنٹرآف انڈیا لکھنؤ نے ایک بیان میں عالمی شہرت یافتہ اسلامی مبلغ ڈاکٹرذاکر نائک کوپریشان وہراساں کرنے اوران کی تبلیغی ودعوتی سرگرمیوں کے خلاف سازش کرنے کوبے حدتشویش ناک قرار دیاہے۔
مولانا فرنگی محلی نے کہا کہ پڑوسی ملک بنگلہ دیش میں ہوئی حالیہ دہشت گردانہ وارداتوں کے ملزموں سے ڈاکٹرنائک کوبغیر کسی ثبوت کے جوڑنا نہایت قابل مذمت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹرنائک کے پوری دنیا میں لاکھوں معتقدہیں۔ کیاوہ ان تمام افراد کے ہرہرفعل کے ذمہ دار ہیں؟
مولاناخالدرشید نے کہا کہ اسلام ایک دعوتی وتبلیغی مذہب ہے۔ اس کے داعی اورمبلغ امن وآشتی کے ساتھ اس کی پیروی کی دعوت دیتے ہیں۔ ان کی دعوت میں دہشت گردی اورتشدد پسندی، ظلم وزیادتی اورفتنہ وفساد کا کہیں گزر نہیں ہے۔ اس لیے کہ ان کے سامنے اپنے کام کے سلسلے میں اسلامی شریعت کے احکام، سیرت رسول اکرمؐ، سوانح صحابہ کرامؓ اوراولیائے کرام کے واقعات ہوتے ہیں۔ یہ داعی اس پریقین رکھتے ہیں کہ ”تمام مخلوق خداوندقدوس کا کنبہ ہے“۔ ”مسلمان وہ ہے جس کے ہاتھ اورزبان سے دوسرے لوگ محفوظ رہیں“، ”تم زمین والوں پر رحم کرو آسمان والا تم پر رحم کرے گا“۔”جس نے کسی ایک بے گناہ کوہلاک کیا یا زمین میں فساد پھیلایا گویا اس نے پوری انسانیت کوہلاک کیا“۔
مولانافرنگی محلی نے کہا کہ ڈاکٹرنائک اپنے پیس ٹی وی پربحث ومباحثے، غوروفکر اورگفتگو کے ذریعے اسلام کی دعوت وتبلیغ کا قابل تعریف اورلائق تقلید کام کررہے ہیں۔ ملک کے آئین وقانون نے ملک کے تمام باشندوں کواپنے مذہب کی تبلیغ ودعوت کا حق دیا ہے۔ ڈاکٹرنائک اپنے اسی آئینی ودستوری حق کا استعمال کررہے ہیں۔
مولاناخالدرشید نے رمضان المبارک جیسے مقدس ماہ اورعیدالفطر کے دن مدینہ منورہ، قطیف، جدہ، استنبول اورڈھاکہ میں ہونے والے دہشت گردانہ حملوں کی سخت الفاظ میں مذمت کی اور ان وحشیانہ حملوں کے قصورواروں کوعبرت ناک سزائیں دینے کا مطالبہ کیا۔