ایران کے سرکاری حج کمیشن کے ارکان کی جانب سے اپنے دورہ سعودی عرب کے دوران ایرانی حجاج کرام کو رواں سال حج پر حجاز مقدس بھجوائے جانے کے معاملے پر اتفاق رائے ہونے کےباوجود ایرانی وفد نے حج پروٹوکول پر دستخط کرنے سے انکار کردیا اور پروٹوکول کی منظوری کے بغیر ہی وفد ایران واپس لوٹ آیا ہے۔ دوسری جانب سعودی عرب کی حکومت نے حج پروٹوکول پر دستخط نہ کرنے کی ذمہ داری ایران پرعاید کی ہے۔
العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق سعودی عرب کی وزات حج وعمرہ کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اس سے قبل 5/8/1437 کو دونوں ملکوں کے درمیان حجاج کرام کے حوالے سے ہونے والے مذاکرات میں ایران نے ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنے شہریوں کو حج پر نہ بھیجنے کا اعلان کیا تھا۔ ایران کے غیر لچک دار رویے کے باوجود خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی جانب سے ایران کو حجاج کرام کے معاملے میں دوبارہ مذاکرات کہ دعوت پیش کی تھی۔
چنانچہ اس دعوت پر ایرانی حج کمیشن کا ایک وفد دو روزہ دورے پر ریاض پہنچا تو اس کا سرکاری سطح پر استقبال کیا گیا۔ حج کے حوالے سے معاملات طے کرنے کے لیے آئے وفد کے ارکان کو عمرہ کرایا گیا اور انہیں سعودی عرب میں ہرممکن سہولت مہیا کی گئی۔ بعد ازاں مذاکرات کے دوران فریقین نے اتفاق کیا تھا کہ چونکہ سعودی عرب اور ایران کے درمیان براہ راست سفارتی تعلقات معطل ہیں، اس لیے حجاج کرام کے ویزوں کا معاملہ سوئٹرزلینڈ کے سفارت خانے کے ذریعے کیا جائے گا۔ نیز ایران کے اندر ہی سے حج پرآنے والے شہریوں کو الیکٹرانک ویزے جاری کیے جائیں گے۔ اس کے علاوہ ایرانی حجاج کرام کو حجاز مقدس لانے کے لیے ریاض اور تہران کی سرکاری فضائی سروسز مساوی انداز میں خدمات مہیا کریں گی۔ ان تمام امور کے طے پانے کے باوجود ایرانی وفد جمعہ کے روز حج پروٹوکول کی حتمی منظوری کے بغیر ہی واپس ایران چلا گیا۔ یوں ایرانی حجاج کرام کا معاملہ حل نہیں ہوسکا ہے۔
قبل ازیں سعودی عرب کی وزارت حج کے انڈر سیکٹری نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ ایران اور سعودی عرب کے درمیان حجاج کرام کے معاملے پر تنازع ختم ہوگیا ہے اور فریقین نے ایرانی عازمین حج کے حوالے سے پروٹوکول سے اتفاق کیا ہے۔ تاہم ایرانی وفد کے واپس جانے کے بعد سعودی وزارت حج نے ایرانی عازمین حج کو روکے جانے کی ذمہ داری تہران پرعاید کی ہے اور کہا ہے کہ ایران اللہ اورعوام کے سامنے حجاج کو حجاز مقدس آنے سے روکنے کا ذمہ دار ہوگا۔