ممبئی: جمعیۃ علماء جس کی تاریخ یہ رہی ہے کہ ناگہانی حالات میں فوری طور پر اپنی خدمات فراہم کر کے عوامی سطح پر راحت رسانی کا کام کرتی رہی ہے ،اس نے منظم اندازمیں بہارسیلاب متأثرین کے لئے راحت وریلیف کا کام سرگرمی کے ساتھ جاری رکھا ہے ۔ جمعیۃ علماء ابتدائی مرحلے میں روز مرہ کے استعمال میں آنے والی خورد و نوش کی اشیاء، ابتدائی راحت کے سامان، کمبل اور ملبوسات مصیبت زدہ لوگوں کے درمیان تقسیم کر رہی ہے۔ بہار میں وسیع پیمانے پر ہوئی تباہی وبربادی کے مد نظر یہ ریلیف نا کافی ہے اور بڑے پیمانے پر منصوبہ بند راحت رسانی وبازآبادکاری کی ضرورت ہے جس کے لئے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر ملت کے تمام افراد کو سرگرم حصہ لینے کی ضرورت ہے اسی بات کو مد نظر رکھتے ہوئے جمعیۃ علماء دھولیہ (ارشد مدنی) کے ایک دو رکنی وفد نے صوبائی فتر میں ڈھائی لاکھ روپئے کی رقم جمع کرائی ہے ۔

جمعیۃ علماء کے دفتر سے موصولہ اطلاعات کے مطابق آج ممبئی میں مقامی جمعیۃ علماء کے عہدے دار صوفی مشتاق کی ایماء پر دھولیہ سے ممبئی تشریف لائے حافظ حفیظ الرحمن (ضلع صدر) اور مولانا ضیاء الرحمن(شہر صدر) نے جمعیۃ علماء کے عہدے دارن سے ملاقات کرکے دھولیہ شہر سے جمع ہونے والی رقم ریلیف میں جمع کرائی اور قانونی کمیٹی کے سربراہ گلزار اعظمی سے ملاقات کرکے اس کار خیر میں مزید حصہ لینے کے لئے رضا مندی کا اظہار کیا ۔

جمعیۃ علماء مہاراشٹر کے دفتر سے یہ اپیل کی گئی ہے کہ بہار کی موجودہ صورت حال کو دیکھتے ہوئے عام مسلمانوں کو بڑھ چڑک کر حصہ لینے کی ضرورت ہے ،کیونکہ محض چند روز میں دس لاکھ روپیہ کی ریلیف بالکل معمولی اور ناکافی ہے ،اور اس کے لئے کثیر سرمایہ کی ضرورت ہے۔بہار کے متاثرہ علاقوں میں اسی نظام کے تحت مستقبل میں بھی پوری منصوبہ بندی کے ساتھ ریلیف اور باز آباد کاری کا عمل جاری رکھا جائے گا