نئی دہلی: فلسطین کے ‘یوم لینڈ’ کے موقع پر نئی دہلی میں منعقدہ ایک پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے سابق ممبر پارلیمنٹ کے سی تیاگی نے کہا کہ ہندوستان ہمیشہ سے فلسطین کی آزادی کے حق میں رہا ہے۔ اس تقریب کا اہتمام جامعہ نگر ، دہلی میں مسلم اسٹوڈنٹ آرگنائزیشن نے کیا تھا جس میں سابق ممبر پارلیمنٹ کے سی۔ تیاگی ، سابق وزیر مملکت برائے امور خارجہ ایم جے۔ اکبر اور صحافی عبدالماجد نظامی نے بطور مہمان خطیب شرکت کی۔ پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے سابق ممبر پارلیمنٹ کے سی تیاگی نے کہا کہ فلسطینی برادری دنیا کی سب سے مظلوم قوم ہے ، انہوں نے مزید کہا کہ فلسطینی تین نسلوں سے خیموں میں بم بارود کے سائے میں پروان چڑھتی رہی ہے۔ کے سی تیاگی نے کہا کہ ایک وقت تھا جب ہندوستان کے وزیر اعظم ، پنڈت جواہر لال نہرو سے لے کر اندرا گاندھی تک ، فلسطین سے جذباتی تعلقات رکھتے تھے۔ فلسطینی تحریک کے رہنما یاسر عرفات کو یاد کرتے ہوئے ، سابق رکن پارلیمنٹ کا کہنا تھا کہ جب یاسر عرفات نے امریکہ ، اسرائیلی خفیہ ایجنسیوں سے عدم تحفظ کا احساس کیا تو ہندوستان کا سفارتخانہ اس کا محفوظ ترین پناہ گاہ تھا۔ انہوں نے کہا کہ انسانی حقوق کے تحفظ کے لئے ہندوستان کا موقف ہمیشہ واضح اور سامراجی قوتوں کے خلاف رہا ہے۔ ہندوستان کی بدلتی خارجہ پالیسی پر طنز کرتے ہوئے کے سی تیاگی نے کہا کہ ایک وقت تھا جب پنڈت جواہر لال نہرو نے فلسطین کو تسلیم کیا تھا لیکن ستم ظریفی یہ ہے کہ اسی پارٹی کے ایک اور وزیر اعظم نرسمہا راؤ نے فلسطین کے دشمن اسرائیل کو تسلیم کیا تھا اور آج جو صورتحال سب کے سامنے ہے وہ کسی سے پوشیدہ نہیں ہے ۔لیکن اس کے باوجود ، انصاف پسند عوام پوری طاقت کے ساتھ فلسطین کی تحریک کے ساتھ ہے۔

پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیر مملکت برائے امور خارجہ اور سینئر صحافی ایم جے اکبر نے کہا کہ آج پوری دنیا اس نتیجے پر پہنچی ہے کہ جنگ کسی بھی مسئلے کا حل نہیں ہے ، مسئلہ عدم تشدد ہی سے حل ہوسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کی تاریخ رہی ہے کہ ہندوستان نے اپنی طرف سے کبھی بھی جنگ کا اقدام نہیں کیا ، اس کے علاوہ ہندوستان پوری دنیا میں انسانی حقوق کے تحفظ کے لئے جانا جاتا ہے۔ صدیوں سے ہندوستان کا موقف رہا ہے کہ وہ کسی پر ظلم نہیں کرتا ، نہ ہی مظالم برداشت کرتا ہے۔

مسلم طلبہ تنظیم ( ایم ایس او) کے قومی صدر ڈاکٹر شجاعت قادری نے فلسطین کے یوم تاسیس پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ یوم فلسطین 1976 سے منایا جارہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ یوم فلسطین پوری دنیا میں منایا جاتا ہے۔ ڈاکٹر شجاعت نے اپنے خطاب میں کہا کہ فلسطین کی تحریک دنیا کی پہلی تحریک تھی جسے مذہبی اعتبار سے نہیں دیکھا گیا تھا۔ اس دوران ، مسلم طلبہ تنظیم کے قومی صدر نے حکومت ہند سے پانچ مطالبات کیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستانی حکومت کو اقوام متحدہ کے لئے فلسطین کے لئے مکمل ریاستی حیثیت کی تجویز پیش کرنا چاہئے ، اور مسجد اقصی کی سلامتی اور دیکھ بھال فلسطینی حکومت کے سپرد کی جانی چاہیئے اور پورے کیمپس سے اسرائیلی جبر کے خاتمے کی کوشش کی جانی چاہئے۔ ڈاکٹر شجاعت قادری نے حکومت ہند سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اسرائیل اور اقوام متحدہ پر دباؤ ڈالے کہ وہ ہندوستان میں آباد تمام فلسطینیوں کی بحفاظت واپسی کو یقینی بنائے ، اور فلسطینی طلبا کے لئے مفت تعلیم کے لئے ہندوستانی یونیورسٹیوں میں داخلہ کا عمل شروع کرے۔ ڈاکٹر قادری نے مطالبہ کیا کہ ہندوستان کی تمام مرکزی یونیورسٹیوں کے شعبہ پولیٹیکل سائنس میں فلسطین پر ظلم و ستم سے متعلق محکمے کھولے جائیں اور پی ایچ ڈی کے لئے اسکالر شپ دی جائے۔


اس تقریب سے سینئر صحافی عبدالما جد نظامی اور سماجی کارکن محمد جابر نے بھی خطاب کیا۔ ماجد نظامی نے اپنے خطاب میں کہا کہ بدلاو قدرت کا نظام ہے ایک دن اس ظلم کا خاتمہ ہوگا اور انصاف کی جیت ہوگی۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہندوستانی عوام بلا تفریق مذہب فلسطینی عوام کے ساتھ ہے اور ہمیشہ مظلوموں کے ساتھ کھڑی رہے گی۔ محمد جابر نے اپنے خطاب میں کہا کہ موجودہ نسل کو تحریک فلسطین کے بارے میں جاننے کی ضرورت ہے۔ پروگرام کی نظامت عبدالباری برکاتی نے کی۔