جماعت اسلامی ہندشعبہ خواتین کی جانب سے مضبوط خاندان مضبوط سماج کی تھیم کے تحت دس روزہ مہم کا آغاز


لکھنو:جماعت اسلامی ہند شعبہ خواتین کی سکریٹری زینب الغزالی نے منظم خاندانی نظام کو موجودہ بے چین معاشرہ کی اصل ضرورت قرار دیتے ہوئے کہ کہ خاندان ایسا کارخانہ ہے جہاں قومیں ڈھلتی ہیں۔معاشرہ کی تشکیل میں خاندانی نظام کی حیثیت اینٹ کی سی ہے۔اچھے اور مضبوط خاندان معاشرے کو صحیح رخ دینے میں بنیادی کردار ادا کرتے ہیں۔

محترمہ زینب الغزالی جماعت اسلامی ہند کے شعبہ خواتین کی جانب سے مضبوط خاندان۔مضبوط سماج تھیم کے تحت کل سے شروع کی جانے والی مہم کے تعلق سے کانپور میں میڈیا سے روبرو تھیں۔انہوں نے سماج میں مضبوط خاندان کے تعلق سے بیداری لانے کے سلسلے میں موثر مہم چلانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ مادہ پرستی کے بڑھتے رجحان نے منظم خاندان جیسے معاشرہ کے اہم ادارے کے لئے تشویش ناک صورتحال پیدا کردی ہے۔ناپائیدار خاندانی نظام میں تیار ہونے والے افراد کی بڑی تعداد ایسی ہے جو ملک کی تعمیر وترقی میں کوئی قابل ذکر کردارادا کرنے کے قابل نہیں ہیں۔ان میں مقصد زندگی کا فقدان ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایسے نظریات کے حامل افراد جو وقتی خوشی و مسرت کے حصول کے لئے بے لگام زندگی گذارنا چاہتے ہیں آج وہ خاندانی کی بنیادوں کو منہدم کرنے کی کوششوں کا مزہ چکھ رہے ہیں۔جب انہوں نے اپنے خاندانی نظام پر ضرب لگائی تو پورا معاشرہ تہ وبالا ہوگیا۔نتیجتا بہت سے ممالک میں لاوارث اولاد و بچوں کی بہتات ہوگئی۔

مہم کی معاون کنوینرمحترمہ سلمیٰ تسنیم نے بچوں کی تربیت کے لئے مضبوط خاندان کے وجود کو ناگزیر گردانتے ہوئے کہا کہ وہ بچے جو خاندانی کی مضبوطی پناہ گاہ سے محروم ہوتے ہیں۔یاجو ٹوٹے بکھرتے خاندانوں کا حصہ ہوتے ہیں۔سماج میں وہ کوئی قابل لحاظ اضافہ نہیں کرپاتے۔اکثر جرائم کا شکار ہونے والے بچے وہ ہوتے ہیں جوخاندان کے حفاظی حصار سے محروم ہوتے ہیں۔

لاک ڈاون میں گھریلو نظام میں پیداحالات مضبوط خاندانی نظام کے متقاضی ہونے پر دلالت کرتے ہیں کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ لاک ڈاون کے دوران مسائل میں گرفتار انسانوں کا مسائل سے نجات لے لئے مل جر کر کوشش کرنے کے بجائے تشدد کا راستہ اختیار کرنا اور مسائل سے فرار خاندنی نظام کی بگڑتی صورتحال کا مظہر ہے۔معاشرہ کے انہیں مسائل و خاندان کو لاحق خطرات کو محسوس کرتے ہوئے جماعت اسلامی کے شعبہ خواتین نے مضبوط خاندان مضبوط سماج تھیم کے تحت دس روزہ مہم چلانے کا عزم کیا ہے۔

محترمہ صحیفہ خان نے پوری مہم کا خاکہ پیش کرتے ہوئے بتایا کہ مہم کے مقصد کو ہر فرد تک پہنچانے کے لئے ڈور ٹو ڈورمہم کے ساتھ سوشل میڈیا اور انٹرنیٹ کا بھی سہارا لیں گے ہم’’کارنر میٹنگیں، فیملی گیٹ ٹوگیدر، بین المذاہب مکالمہ، بین الاقوامی ویبنار، وکیلوں،خاندانی مشیروں اور اساتذہ سمیت پینل ڈسکشن، ماہرین کے ساتھ روزانہ آن لائن انٹریکٹیو سیشن، خطبہ جمعہ کے ذریعہ اس مہم کے پیغام کو عام کرنے کی کوشش کریں گے۔