لکھنؤ: ہفتہ ولایت کے عنوان سے ’’ غدیرسے مباہلہ تک‘‘ امام باڑہ جنت مآب المعروف سید تقی صاحب ، اکبری گیٹ ، تحسین مسجد کے پیچھے شب میں 8 بجے محفل مقاصدہ کا انعقاد کیا گیا ہے ۔

محفل مقاصدہ کا آغاز مولانا گلریز نقی نے تلا وت کلام مجید سے کیا۔ نظامت کے فرائض مولانا تصور حسین کانپور ی نے انجام دیا ۔ اس کے بعدجناب رضا مدثر اور جناب رضوان نیز مولاناگلریز نقی صاحبان منظوم نذرانہ عقیدت پیش کیا ۔محفل کو خطاب کرتے ہوئے مولانا شفیق عابدی نے کہاکہ غدیر کی اہمیت اور اس کی فضیلت کو سمجھنا ہے تو تو ہمیں امام کے اس قول کا سہارا لینا پڑے گا حضرت امام رضا ؑفرماتے ہیں قیامت میں چار دن فخر و مباہات کے ساتھ خدا کے سامنے پیش ہوں گے۔سوال کیا گیا وہ چار دن کون سے ہیں؟ حضرت نے فرمایا عید قربان ، عید فطر، روزجمعہ اور عید غدیر۔ غدیر ان تینوں دنوں میں ایسا نکھرا ہوا ہوگا جیسے ماہتاب ستاروں کے درمیان نکھرا ہوتا ہے۔جب دن کا یہ حال ہے کہ وہ ماہتاب کے مانند ہے تو پھر ابو تراب کا کیا حال ہو گا۔

مولانا شفیق عابدی نے غدیر کی فضلیت کو واضع کرنے کے لیے ایک حدیث کا سہارا لیتے ہوئے فرمایا کہ عمار بن حریز کہتا ہے 18ذی الحجہ کو میں امام صادق کے خدمت میں حاضر ہوا تو آپ کو روز ہ دار پایاامام نے مجھ سے فرمایا آج کا دن تاریخ انسانیت کا ایک عظیم دن ہے خدا نے اس دن کو بڑی عزت و عظمت سے نوازا ہے اور اسی دن مومنوں کا دین کامل کیا اور ان پر نعمتیں تمام کیں اسی دن عھد و پیمان ولایت کی تجدید ہوئی۔آخر میں مولانا شفیق آخر میںتمام عالم انسانیت کے لیے دعا کرائیں اور بلند صلوات کے ذریعہ محفل ختم ہوئی۔