پاکستان کے شمالی مغربی صوبہ خیبر پختونخوا کے صدر مقام پشاور کے نواحی علاقے جمرود روڈ پر کارخانو بازار میں خاصہ دار فورس کی چیک پوسٹ کو منگل کی صبح دہشت گردوں نےبم دھماکے کا نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں پولیٹیکل انتظامیہ کے لائن آفیسر، مقامی صحافی اور ایک بچے سمیت 10 افراد جاں بحق جبکہ درجنوں زخمی ہوگئے۔

دھماکے کے فوری بعد شدید فائرنگ بھی کی گئی۔ دھماکے میں زخمی ہونے والوں کو قریبی اسپتال منتقل کردیا گیا ہے جبکہ شہر کے تینوں سرکاری اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے۔ حیات آباد میڈیکل کمپلیکس کی انتظامیہ نے اسپتال میں 10لاشوں اور 15 زخمیوں کو لانے کی تصدیق کردی ہے،جاں بحق ہونے والوں میں پولیٹیکل انتظامیہ کے لائن آفیسر، ٹرائبل یونین آف جرنلسٹ کے عہدیدار محبوب آفریدی اور ایک بچہ بھی شامل ہے۔

واقعے کے بعد پولیس کی بھاری نفری اور سیکیورٹی فورسز کے اہلکاروں نے جائے وقوعہ پر پہنچ کر علاقے کو گھیرے میں لے لیا ،جبکہ دھماکے کے بعد پاک افغان شاہراہ بھی عارضی طور پر بند کردی گئی ہے، بم ناکارہ بنانے والے یونٹ نے مزید دھماکا خیز مواد کی موجودگی کے خدشے کے پیش نظر سوئپنگ شروع کردی ہے۔ سیکیورٹی حکام کا کہنا ہے کہ ابتدائی طور پر یہ خودکش دھماکا لگتا ہے تاہم اس کی نوعیت کے بارے میں حتمی بات شواہد اکٹھے کئے جانے کے بعد ہی کی جا سکے گی۔