لکھنو: آج یہاں حسینیہ جنت مآب سید تقی صا حب عقب مسجد تحسین علی خان ، چوک لکھنو ¿ میںدفتر مر جع جہان تشیع آیت اللہ العظمیٰ الحاج سید صا دق حسینی شیرازی کی جانب سے مجلس کا انعقاد ہوا ۔ مجلس کا آغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا ۔ شعرائے کرام نے اپنے مخصو ص انداز میں شہزادی فاطمہ زہرا کی شان میں منظوم خراج عقیدت پیش کیا ۔اس پر وگرام کی نظامت مولانا تصور حسین کانپوری نے کی ۔ عزائے فاطمیہ کی آخری مجلس کو خطاب کرتے ہوئے مولانا سید لیا قت رضا صاحب نے کہاکہ شہزادی حضرت فاطمہ زہرامیں سخاوت کا پہلو ان کی سیرت اور کردار کا ایک نمایاں پہلو ہے۔ جس وقت آپ نے حضرت علی علیہ السلام کے ساتھ مشترک ازدواجی زندگی کا آغاز کیا تو اس وقت آپ لوگوں کی معاشرتی اور مالی حالت انتہائی ناگفتہ بہ تھی لیکن اس وقت بھی آپ نے سادہ زندگی گزاری اور اس حالت میں بھی آپ نے خدا کی راہ میں انفاق کے ذریعے سخاوت کے اعلی نمونے قائم کئے۔

مولانا سید لیاقت رضا صاحب نے ازدواجی سخاوت کے پہلوپر روشنی ڈالتے ہوئے کہاکہ فاطمہ زہرا نے اپنی شادی کے کپڑوں کو اسی رات کسی محتاج کو دے دینا، کسی فقیر کو اپنے ملبوسات عطا کرنا اور تین دن تک اپنا اور اپنے اہل و عیال کا کھانا مسکین، یتیم اور اسیر کو دے دینا آپ کی زندگی میں سخاوت کے اعلی نمونوں میں سے ہیں۔ آخر میں مولانا نے مصائب سیدہ بیان کرکے بارگاہ سرکا ر دو عالم ان کی اکلوتی بیٹی کا پر سہ پیش کیا ۔ پروگرام میں کثیر تعداد میں اساتذہ و طلاب کے علا وہ کثیر تعداد میں دیگر حضرات موجود تھے ۔