سیرت النبی کے عنوان پر جلسہ عام میں علماء کرام کا خطاب

ممبئی : ہم ہندوستان میں مکمل شریعت کے احکام نافذ نہیں کرسکتے ہیں،لیکن ہمارے بس میں جتنا ہے وہ تو ہم بخوبی کر سکتے ہیں ۔مثلاً اسلامی لباس،اسلامی حلیہ،اسلامی شعار،اسلامی رہن سہن،اسلامی وضع قطع،اسلامی ماحول،اسلامی اخلاق و کردار وغیرہ ان خیالات کا اظہار جمعیۃ علماء ضلع پربھنی کے زیر اہتمام سیرت النبی کے عنوان سے منعقدہ جلسہ عام زیر صدارت مفتی مرزا کلیم بیگ ندوی میں علماء کرام نے کیا۔

اس جلسہ میں مقرر خصوصی مولانا حلیم اللہ قاسمی (جنرل سکریٹری جمعیۃ علماء مہاراشٹر)نے سیرت النبی کے عنوان پر دلنشین تقریر فرمائی اور جمعیۃ علماء ہند کی خدمات کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ جماعت خالص دینی جماعت ہے۔اور اس کے تمام صدور بڑے پیمانے کے علماء دین اور شیخ الحدیث و مفتیان دین رہے ہیں ،اور آج بھی دار العلوم دیوبند کے استاد حدیث حضرت مولانا سید ارشد مدنی مد ظلہ اس کے صدر ہیں۔

مولانا نے فرمایا کہ یہ جماعت اپنے تمام منصوبے اور پروگرام اسوہٗ نبوی اور عمل صحابہ کی روشنی میں بناتی ہے۔بد قسمتی سے کچھ نادان لوگ اس جماعت کو سیاسی جماعت سمجھتے ہیں ،جبکہ جمعیۃ علماء دین کے دائرہ میں رہتے ہوئے سیاسی امور میں دلچسپی لیتی ہے،اور ان نادانوں کی طرح سیاست کو شجر ممنوعہ نہیں سمجھتی ہے جو مسجد و خانقاہ کے باہر دین نہیں سمجھتے ۔

انہوں نے فرمایا کہ جس طرح دین کے تقاضوں پر عمل کرنا دین ہے ،اسی طرح دینی اقدار ،شعائر،مدارس و مساجد اور تہذیب و تمدن کی حفاظت کرنا بھی دین کا ایک شعبہ ہے ،اور ہمارے ملک میں جہاں کہ مسلمانوں کی حکومت نہیں ہے،جمعیۃ علماء ہند ایک صدی سے اس میدان میں ناقابل فراموش خدمات انجام د ے رہی ہے ۔
جمعیۃ علماء ضلع پربھنی کے اجلاس منتظمہ سے مولانا حلیم اللہ قاسمی نے خطاب کرتے ہوئے فرمایا کہ اللہ کی خوشنودی کے لئے اخلاص کے ساتھ قوم و ملت کی خدمت کرتے رہنا چاہئے۔

مولانا نے پریس کانفرنس میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ جمعیۃ علماء ہند ملک میں امن و امان کے لئے روز اول سے بلا تفریق مذہب و ملت خدمات انجام دیتے آ رہی ہے ۔

آپ نے سیرت النبی کے عنوان پر بات کرتے ہوئے اس پہلو پر گفتگو کی جس میں غیر مسلم اور دیگر طبقات کے ساتھ آپ کے حسن سلوک کی تعلیم اور سبق ملتا ہے ۔

مولانا حلیم اللہ قاسمی کے علاوہ دوسرے علماء کرام نے بھی خطاب کیا۔نظامت کے فرائض قاری عبد الرشید حمیدی نے انجام دی۔اس جلسہ میں علاقہ مراٹھواڑہ کے مختلف اضلاع کے ذمہ داران و اراکین کے ساتھ اطراف و اکناف کے سینکڑوں علماء کرام ،حفاظ اور عوام شریک تھے۔
جمعیۃ علماء مہاراشٹر