نئی دہلی : یہ خبرانتہائی رنج وغم کے ساتھ سنی جائے گی کہ دارالعلوم دیوبند کے شیخ الحدیث وصدرالمدرسین حضرت مولانا سعید احمد پالنپوری ؒ آج صبح بمبئی میں انتقال فرماگئے،ان للہ واناالیہ راجعون، حضرت مولانا سعید احمد پالنپوری ؒ دارالعلوم دیوبند کے ابنائے قدیم میں سے تھے، مولانا بچپن ہی سے نہایت ذہین وفطین، کتب بینی اورمحنت کے عادی تھے اپنی ذہانت وذکاوت کی وجہ سے مخلتف علوم وفنون اورخاص طورپر فقہ اورحدیث میں ممتاز جانے جاتے تھے، فراغت کے بعد مختلف مدرسوں میں علم حدیث کی خدمت کرتے رہے اور پھر تقریبا 47سال پہلے دارالعلوم دیوبند نے مادرعلمی کی خدمت کے لئے دارالعلوم میں بلالیا، اسی وقت سے ان کا علم حدیث سے خاص شغف رہا ہے، اس وقت موصوف دارالعلوم کے شیخ الحدیث اور صدرمدرس تھے بخاری شریف کا درس دیا کرتے تھے، اس زمانہ میں ان کا درس حدیث مختلف علوم وفنون پر دسترس کی بنیادپر بہت ہی ممتاز سمجھاجاتاتھا، اگر یہ کہا جائے کہ داراالعلوم کے مسند حدیث کے امتیاز کو انہوں نے قائم کررکھا تھا تو اس میں کوئی مبالغہ نہ ہوگا،اس کے علاوہ مولانا مرحوم کی متعدد تصانیف ہیں جس سے لوگ مستقبل میں استفادہ کرتے رہیں گے۔

مولانا مرحوم دارالعلوم کے شعبہ ختم نبوت کے ناظم بھی تھے، ہمیں افسوس ہے کہ مولانا ہم سے جداہوگئے، وہ زمانہ سے شوگرکے مریض تھے اوراس وقت ان کے عوارض یکے بعد دیگر ے بڑھتے گئے یہاں تک کہ انہوں ہم کو داغ مفارقت دیدیا،ہماری بارگاہ خداوندی میں دعاء ہے کہ اللہ تعالیٰ ان کی بال بال مغفرت فرمائے اور درالعلوم کو اس کا نعم البدل عطافرمائے اورمولانا مرحوم کی علمی وصلبی اولادکی نگہبانی فرمائے ہم سب خدام جمعیۃ ان کے غم میں برابرکے شریک ہیں، میری جماعتی احباب اہل مدارس،علماء کرام، طلباء عزیز، ابنائے دارالعلوم اور مسلمانوں سے حضرت مرحوم کی مغفرت وترقی درجات کے لئے اورپسماندگان،اعزاواقارب کے لئے بارگاہ خداوندی میں صبرجمیل کی دعاء کی اپیل ہے۔